لاہور میں اردو تھیٹر کی روایت اور ارتقا برصغیر کے ثقافتی منظرنامے کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ اردو تھیٹر کا آغاز یہاں انیسویں صدی کے اواخر میں ہوا، جب سماجی اور سیاسی مسائل کو عوام کے سامنے پیش کرنے کے لیے تھیٹر کو ایک مؤثر ذریعہ سمجھا گیا۔ لاہور نے تھیٹر کو نہ صرف ایک تفریحی ذریعہ بلکہ ادبی اور سماجی شعور اجاگر کرنے کے پلیٹ فارم کے طور پر بھی اپنایا۔ پیشہ ورانہ ڈرامہ کمپنیوں اور ممتاز ڈرامہ نگاروں جیسے آغا حشر کاشمیری نے لاہور کے تھیٹر کو عروج بخشا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ روایت مزید پروان چڑھی، اور الحمراء آرٹس کونسل جیسے اداروں نے اس کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا۔ جدید اردو تھیٹر نے معاشرتی مسائل، تاریخ، اور ثقافتی ورثے کو موضوع بنا کر ایک نیا انداز اپنایا، جو آج بھی لاہور کے ثقافتی افق پر نمایاں ہے۔