کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

جلیلؔ قدوائی کی تنقیدی و تحقیقی خدمات- ایک تحقیقی مطالعہ

جلیلؔ قدوائی اردو ادب کی تنقید و تحقیق میں ایک ممتاز، معتبر اور علمی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں جنہوں نے نہ صرف ادبیاتِ اردو کی مختلف جہات پر قلم اٹھایا بلکہ اس میدان کو نئی وسعتیں اور تنقیدی رفعتیں عطا کیں۔ ان کی تحریریں علمی متانت، تحقیقی دیانت اور ادبی شعور کا ایسا سنگم ہیں جو اردو ادب کے سنجیدہ قاری کو فکری غذا فراہم کرتی ہیں۔ جلیلؔ قدوائی کا شمار ان ناقدین میں ہوتا ہے جنہوں نے اردو تنقید کو محض تاثراتی یا جمالیاتی حدود تک محدود نہ رہنے دیا بلکہ اسے لسانی، تاریخی، عمرانی اور نظریاتی بنیادوں پر استوار کیا۔ وہ ان نقادوں میں شامل ہیں جنہوں نے تنقید کو محض ماضی پرستی یا تقلید کا آلہ نہیں بلکہ دریافت، سوال اور مکالمے کا ذریعہ بنایا۔

جلیلؔ قدوائی کی تحقیقی خدمات خصوصاً اردو ادب کی تاریخ، شخصیات اور دبستانوں پر مرکوز رہی ہیں۔ انہوں نے مختلف ادبی تحریکات اور رجحانات کا تاریخی پس منظر میں جائزہ لیا، اور ان کے فکری و تہذیبی اثرات کا غیر جانب دارانہ تجزیہ پیش کیا۔ ان کی تحقیق کا ایک خاص وصف یہ ہے کہ وہ مواد کو صرف جمع ہی نہیں کرتے بلکہ اس کی تہہ میں اتر کر اس کے اسباب، مضمرات اور اثرات کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔ ان کے مقالات میں حوالہ جاتی صحت، متنی درستی، اور استدلالی گہرائی بدرجہ اتم موجود ہوتی ہے، جو کسی بھی تحقیقی کام کی بنیادی شرط ہے۔ ان کے متعدد تحقیقی مضامین میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ وہ محقق کی حیثیت سے جہاں مختلف ماخذات سے استفادہ کرتے ہیں، وہیں ان کے تنقیدی شعور کی چھاپ بھی واضح ہوتی ہے۔

تنقید کے میدان میں جلیلؔ قدوائی نے روایتی و جدید تنقیدی نظریات کے امتزاج سے کام لیا۔ وہ نہ تو صرف کلاسیکی اصولوں کے پابند نظر آتے ہیں اور نہ ہی مغربی نظریات کے اندھے مقلد؛ بلکہ انہوں نے ان دونوں کے درمیان ایک متوازن راہ اختیار کی، جس میں ادب کا سماجی، تاریخی اور فکری سیاق و سباق ہمیشہ مقدم رہا۔ ان کی تنقید میں شخصیت پرستی، گروہ بندی یا رجحانی تعصب کی گنجائش نہیں۔ وہ ادب کو زندگی کے مظاہر اور انسانی شعور کی گہرائیوں سے جوڑ کر دیکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تنقید نہ صرف تحریر پر بحث کرتی ہے بلکہ مصنف، قاری اور عہد کے باہمی ربط کو بھی موضوع بناتی ہے۔

جلیلؔ قدوائی نے اردو کی بڑی ادبی شخصیات پر بھی علمی و تنقیدی نگاہ ڈالی، جن میں غالب، سرسید، شبلی، حالی، اقبال، اور ترقی پسند شعرا شامل ہیں۔ وہ ان شخصیات کا مطالعہ محض عقیدت یا عظمت کے جذبے سے نہیں کرتے بلکہ ان کے افکار، اسالیب، اور تاریخی کردار کا تجزیاتی جائزہ پیش کرتے ہیں۔ ان کی تنقید میں فکری دیانت اور علمی وقار ہمیشہ قائم رہتا ہے۔ انہوں نے اردو تنقید کو وہ معروضیت، استدلال اور وضاحت دی جو آج کے ادبی مباحث میں بھی اپنی معنویت رکھتی ہے۔

زبان و بیان پر ان کی گرفت نہایت مضبوط ہے۔ وہ اپنے تنقیدی اسلوب میں سادگی، روانی، اور سنجیدگی کے ساتھ ساتھ وہ فکری گہرائی بھی رکھتے ہیں جو قاری کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ ان کی زبان نہ تو پرشور ہے اور نہ ہی الجھاؤ کا شکار، بلکہ وہ ایک علمی گفتگو کی سی فضا پیدا کرتی ہے جس میں قاری کو شمولیت کا موقع ملتا ہے۔ وہ کسی نظریے یا شاعر کا تجزیہ کرتے وقت نہ تو غیر ضروری مدح سرائی کرتے ہیں، نہ ہی محض مخالفت برائے مخالفت، بلکہ وہ ہر پہلو کو علمی دیانتداری سے دیکھتے اور پیش کرتے ہیں۔

ان کے تحقیقی و تنقیدی کام کا دائرہ صرف کلاسیکی ادب یا شخصیات تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے جدید اردو ادب، نئی اصناف، اور بدلتے ہوئے ادبی رویوں پر بھی کلام کیا۔ ان کے ہاں روایت کا احترام بھی ہے اور تجدد کی پذیرائی بھی، بشرطیکہ وہ علمی و ادبی معیار پر پورا اترے۔ انہوں نے اردو ادب کی نئی اصناف جیسے ناول، افسانہ، خودنوشت اور تحقیق و تنقید میں ابھرتے ہوئے رجحانات کو نہایت باریک بینی سے دیکھا اور ان کے اندر پوشیدہ امکانات کو بھی آشکار کیا۔

آخر میں، جلیلؔ قدوائی کی تحقیقی و تنقیدی خدمات کو صرف اردو ادب کی ترقی میں ایک سنگ میل کہنا کافی نہ ہو گا بلکہ وہ ایک ایسے علمی ورثے کے امین ہیں جو آئندہ نسلوں کے لیے بھی روشنی کا مینار ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کی تحریریں صرف مخصوص عہد یا موضوعات تک محدود نہیں بلکہ وہ اردو زبان و ادب کے ایک ہمہ گیر فکری تناظر کی نمائندہ ہیں۔ اردو ادب میں ان کا علمی مقام محققین اور ناقدین کے لیے نہ صرف ایک قابلِ تقلید نمونہ ہے بلکہ ایک ایسا حوالہ بھی جس کی بنیاد پر اردو تنقید کے ارتقائی سفر کو سمجھا اور آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ ان کا کام اس بات کا ثبوت ہے کہ تنقید محض تجزیہ نہیں بلکہ ایک فکری ذمہ داری، تہذیبی شعور اور ادبی محبت کا اظہاریہ بھی ہے، جو جلیلؔ قدوائی کے ہاں اپنی مکمل آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں


نئے مواد کے لیے ہماری نیوز لیٹر رکنیت حاصل کریں