احسان دانش اردو ادب کے ایک ہمہ جہت ادیب، شاعر، محقق، لغت نویس اور سوانح نگار تھے جنہوں نے اپنی زندگی کے کٹھن تجربات کو ادب میں ڈھال کر اردو زبان و ثقافت کو نمایاں مقام دیا۔ 1914ء میں کاندھلہ (ضلع مظفر نگر، یوپی) میں ایک متوسط طبقے کے گھرانے میں پیدا ہونے والے دانش کو بچپن ہی میں غربت اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی محنت اور لگن سے تعلیم مکمل کی۔ ان کی شاعری میں خاص طور پر محنت کش طبقے کی زندگی، ان کی جدوجہد، درد اور امید کی عکاسی ملتی ہے، جس کی وجہ سے وہ “شاعرِ محنت کش” کے لقب سے جانے جاتے ہیں۔ ان کی تخلیقات میں سادگی، خلوص اور انسانی جذبوں کی گہرائی نمایاں ہے، جو عام قاری کے دل کو آسانی سے چھو لیتی ہے۔ احسان دانش نے اردو لغت نویسی میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں، متعدد لغات مرتب کیں اور اردو زبان کی اصطلاحات اور قواعد کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا۔ ان کی خودنوشت “جہانِ دانش” اردو ادب میں اپنی نوعیت کی ایک اہم تصنیف ہے، جو نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کی داستان بیان کرتی ہے بلکہ اس دور کے سماجی، سیاسی اور ادبی حالات کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ تحقیق اور تنقید کے میدان میں بھی ان کا کام معتبر ہے، جس سے اردو ادب کی علمی بنیادیں مضبوط ہوئیں۔ احسان دانش کی نثر روان، جامع اور اثر انگیز ہے، جو ان کے ادبی ذوق اور فکری وسعت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس طرح، احسان دانش نے اردو زبان و ادب کو نہ صرف تخلیقی بلکہ علمی اعتبار سے بھی نئی بلندیوں پر پہنچایا۔