Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

خواتین کی اردو آپ بیتیوں میں تانیثی تصورات : تحقیقی وتنقیدی مطالعہ

خواتین کی اردو آپ بیتیوں میں تانیثی تصورات کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ اس ادبی صنف کے ذریعے خواتین کے ذاتی، سماجی، ثقافتی اور نفسیاتی تجربات کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اردو خودنوشت ادب میں خواتین کی آوازیں ہمیشہ سے ایک منفرد حیثیت رکھتی ہیں کیونکہ ان میں زندگی کے وہ پہلو اجاگر ہوتے ہیں جو عمومی طور پر مردانہ بیانیے میں پس منظر میں چلے جاتے ہیں۔ خواتین کی خودنوشتوں میں ان کی ذاتی زندگی، گھریلو مسائل، تعلیمی جدوجہد، شادی، معاشرتی رویے، اور سماجی ناانصافیوں کی کہانیاں شامل ہوتی ہیں جو ان کے تجربات اور نظریات کے ذریعے نسوانی شعور کو نمایاں کرتی ہیں۔ ان آپ بیتیوں میں تانیثی تصورات کی جستجو کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ خواتین نے اپنی تحریروں میں کس طرح اپنے حقوق، اپنی خودمختاری، اور سماج میں اپنی حیثیت کے بارے میں شعور پیدا کیا ہے۔ بعض خواتین اپنی آپ بیتیوں میں پدرشاہی نظام پر تنقید کرتی ہیں، جبکہ بعض نے اپنی کہانیوں میں عورت کی حیثیت کو روایتی خاندانی نظام کے اندر رکھ کر بیان کیا ہے۔ ان تحریروں میں اکثر جذباتی، فکری اور ادبی گہرائی دیکھنے کو ملتی ہے جو نسوانی ادب کے ارتقائی مراحل کو بھی واضح کرتی ہے۔ اس مطالعے میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جا سکتا ہے کہ اردو ادب میں خواتین کی خودنوشتوں کا انداز، اسلوب اور بیانیہ کس حد تک مغربی یا دیگر زبانوں کے نسائی ادب سے ہم آہنگ ہے اور کس طرح ان تحریروں نے برصغیر کے تانیثی مباحث میں اپنا حصہ ڈالا۔ یہ تحقیق ان آپ بیتیوں میں بیان کیے گئے تجربات کے ذریعے عورت کے داخلی اور خارجی مسائل کو دریافت کرے گی اور یہ سمجھے گی کہ اردو خودنوشت ادب میں نسائی شعور کا ارتقا کیسے ہوا اور اس کے کون سے پہلو آج کے دور میں بھی قابلِ غور ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں