Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

اردو تنقید میں ما بعد جدیدیت کے نظری مباحث: تنقیدی و تقابلی مطالعہ (ڈاکٹر گوپی چند نارنگ، ڈاکٹر ناصر عباس نیر اور عمران شاہد بھنڈر کی توضیحات کے تناظر میں)

اردو تنقید میں ما بعد جدیدیت کے نظری مباحث ایک پیچیدہ اور فکری ارتقا کی نمائندگی کرتے ہیں، جس میں مختلف نظریات، اسلوبیاتی تجزیے اور ادبی تعبیرات کو پرکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر گوپی چند نارنگ نے ما بعد جدیدیت کو ایک تہذیبی مظہر کے طور پر دیکھتے ہوئے اسے مشرقی اور مغربی فکری روایات کے امتزاج میں پرکھا اور اردو ادب میں اس کے اثرات کا جائزہ لیا، جہاں وہ متن کے تفاعل، بین المتونی روابط اور معنویت کے بکھراؤ پر روشنی ڈالتے ہیں۔ دوسری طرف، ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے ما بعد جدیدیت کے استعماری پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے اردو ادب میں اس کے عملی اطلاق پر غور کیا اور اسے مقامی تناظر میں دیکھنے کی کوشش کی، جہاں نوآبادیاتی جبر اور ادبی بیانیے کے باہمی تعلق کو اہمیت دی گئی۔ عمران شاہد بھنڈر نے اپنے تجزیوں میں ما بعد جدیدیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے فکری انتشار اور نظری بے سمتی کی علامت قرار دیا اور اردو ادب میں اس کے اطلاق کو ایک فکری مغالطہ قرار دیا، جہاں وہ حقیقت اور ساختیات کے منہدم ہونے کے تصور کو مشرقی دانش کے خلاف تصور کرتے ہیں۔ یہ تینوں نقاد اردو ادب میں ما بعد جدیدیت کے مختلف پہلوؤں کو نمایاں کرتے ہیں، جہاں نارنگ اسے ایک ممکنہ ادبی اسلوب مانتے ہیں، ناصر عباس نیر اسے نوآبادیاتی پس منظر میں دیکھتے ہیں، اور بھنڈر اس کے بنیادی فکری جواز پر سوال اٹھاتے ہیں، یوں اردو تنقید میں ما بعد جدیدیت کا مباحثہ ایک متنوع، متنازعہ اور فکری طور پر متحرک حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں