Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

جمیل احمد عدیل کے افسانوں میں مابعد الطبیعیاتی عناصر کا مطالعہ (منتخب افسانوں کے حوالے سے)

جمیل احمد عدیل کے افسانوں میں مابعد الطبیعیاتی عناصر کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کی تخلیقات میں دنیا کی حقیقتوں اور انسان کے اندرونی کیفیات کے درمیان ایک خاص نوعیت کا تناؤ موجود ہے، جو مابعد الطبیعیاتی رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔ جمیل احمد عدیل کے منتخب افسانوں میں مابعد الطبیعیاتی عناصر جیسے غیر مرئی قوتوں، تقدیر، اور انسانی ذہن کی گہرائیوں میں جھانکنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان افسانوں میں دنیا کے مادی پہلو سے ہٹ کر ایک غیر مادی، غیر منطقی حقیقت کی تلاش کی جاتی ہے، جس میں خواب، طلسم، اور حقیقت کی حدود مٹی جاتی ہیں۔ ان کے افسانوں میں ایسے کردار ملتے ہیں جو حقیقت اور خیالات کے درمیان سرک کر ایک ایسا تجربہ حاصل کرتے ہیں جس میں مادی دنیا کے اصولوں سے تجاوز کیا جاتا ہے۔ ان کی تخلیقات میں مابعد الطبیعیاتی عناصر انسان کی روحانی تجربات، انسان کے اندر کی پیچیدگیاں اور اس کے غیر مرئی خوف و امید کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، جمیل احمد عدیل کے افسانوں میں غیر روایتی وقت کی تفصیلات، معجزات، اور انسان کی تقدیر کا مابعد الطبیعیاتی تجزیہ بھی ملتا ہے، جو قاری کو ایک پراسرار، فلسفیانہ، اور علامتی دنیا میں لے جاتا ہے۔ ان افسانوں میں مابعد الطبیعیاتی اجزاء کا مقصد انسانی وجود اور اس کی معنویت کو نئی روشنی میں پیش کرنا ہے، جہاں حقیقتیں لچکدار اور متعدد امکانات سے بھری ہوئی نظر آتی ہیں۔ اس طرح جمیل احمد عدیل کے افسانے نہ صرف ایک مادی دنیا کے عکس ہیں بلکہ ان میں ایسی گہرائیاں اور پراسراریت بھی ہے جو انسانی تجربات کو نیا زاویہ دیتی ہیں اور مابعد الطبیعیاتی حقیقتوں کے بارے میں سوچنے کی دعوت دیتی ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں