سقوطِ ڈھاکہ 1971ء کا ایک المناک واقعہ تھا جو پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔ اس واقعے کے تناظر میں لکھے گئے ناولوں نے نہ صرف اس دور کی سیاسی اور سماجیت کو اجاگر کیا ہے بلکہ انسانی المیوں اور جذبات کو بھی گہرائی سے پیش کیا ہے۔ ان ناولوں میں “آگ کا دریا” از قرۃ العین حیدر، “بستی” از انتظار حسین، اور “جنم جنم کی پھانسی” از عبداللہ حسین جیسی تخلیقات شامل ہیں۔ یہ ناول سقوطِ ڈھاکہ کے پس منظر میں ہونے والی نسلی تشدد، ہجرت، اور نفسیاتی صدمات کو بیان کرتے ہیں۔ قرۃ العین حیدر کا “آگ کا دریا” خاص طور پر اس دور کے سیاسی انتشار اور انسانیت پر اس کے اثرات کو گہرائی سے پیش کرتا ہے۔ انتظار حسین کا “بستی” ہجرت کے درد اور نئے وطن میں جڑیں ڈالنے کی کوششوں کو بیان کرتا ہے۔ عبداللہ حسین کا “جنم جنم کی پھانسی” اس دور کے سیاسی اور سماجی تناظر کو ایک خاندان کی کہانی کے ذریعے پیش کرتا ہے۔ ان ناولوں کے مطالعے سے سقوطِ ڈھاکہ کے تاریخی، سیاسی اور انسانی پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔