پاکستانی اردو ناول میں سیاسی رجحانات نے نہ صرف ادب کو متاثر کیا بلکہ اس نے سماج و سیاست کے پیچیدہ تعلقات کو بھی واضح کیا۔ ابتدائی پاکستانی ناولوں میں تقسیم ہند اور اس کے اثرات، پاکستان کی تشکیل، اور بعد ازاں ملک میں آنے والی سیاسی تبدیلیوں پر گہری توجہ دی گئی۔ ناول نگاروں نے سیاسی تحریکوں، خصوصاً 1950 کی دہائی کے بعد، فوجی حکمرانی، عوامی تحریکوں، اور سیاسی بحرانوں کو اپنی تخلیقات کا حصہ بنایا۔ ان ناولوں میں کرداروں کے ذریعے عوامی مسائل، طبقاتی تفریق، اور حکومتی جبر کو اجاگر کیا گیا، جیسے کہ “ڈاریں” اور “آگ کا دریا” جیسے ناولوں میں سماجی و سیاسی تنقید کو باندھ کر پیش کیا گیا۔ سیاسی رجحانات اردو ناول میں صرف ایک پس منظر تک محدود نہیں رہے، بلکہ وہ مرکزی موضوع بن گئے، جس کے ذریعے ناول نگاروں نے عوامی جذبات، جمہوریت کے مسائل، اور اس وقت کے سیاسی حالات پر گہرا ردعمل دیا۔ ان ناولوں میں انقلاب، اقتدار کی جدوجہد، اور سیاسی جماعتوں کے اختلافات پر توجہ مرکوز کی گئی، جو پاکستانی معاشرتی حقیقت کا ایک اہم حصہ بن گیا۔