رشید احمد صدیقی کے خطوط اردو ادب میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں اور ان کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ ادب کے حوالے سے ایک منفرد زاویہ فراہم کرتا ہے۔ ان خطوط میں صدیقی صاحب کی ذاتی زندگی، فکری نقطہ نظر، اور ادب سے وابستہ گہری سوچ کی عکاسی ملتی ہے۔ رشید احمد صدیقی کے خطوط محض ذاتی گفتگو یا رسمی تحریریں نہیں بلکہ ان میں اردو ادب کی حالت، معاصر ادبی منظرنامہ، اور اس وقت کے سماجی و سیاسی حالات کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ ان خطوط میں ادب کے موضوعات پر ان کی گہری فہم، تنقید اور تخلیقی تجزیہ ظاہر ہوتا ہے، خاص طور پر زبان و ادب کی پیچیدگیاں اور جدید ادب کے رجحانات پر ان کی نظر۔ صدیقی صاحب نے اپنی تحریروں میں دیگر ادبی شخصیات کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جس سے ان کے تنقیدی ذوق کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ان خطوط کی تحقیقی اہمیت یہ ہے کہ یہ نہ صرف صدیقی کے ذاتی رویوں اور خیالات کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ اردو ادب کی ایک اہم عہد کی تفہیم بھی فراہم کرتے ہیں، جو ادب کی ترقی اور انفرادی تخلیق کے لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے۔ ان خطوط کا تنقیدی جائزہ ادب کے طالب علموں اور محققین کے لیے ایک قیمتی مواد فراہم کرتا ہے، جو ان کے فنی تجزیے اور ادبی رویوں کا گہرا مطالعہ ممکن بناتا ہے۔