Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

بلوچستان میں اردو کا نثری ادب ارتقائی مطالعہ( از قیام پاکستان تا تاحال)

اردو نثر کو ایک منفرد رنگ دیا، جہاں اردو ادب نے مختلف زبانوں اور ثقافتوں کے بیچ پل کا کام کیا۔ قیام پاکستان کے بعد اردو نے بلوچستان میں اپنی جڑیں مضبوط کیں، خاص طور پر تعلیمی اداروں اور حکومت کے ذریعے اس زبان کو فروغ دیا گیا۔ بلوچستان کے ادیبوں نے اپنی نثری تخلیقات میں مقامی مسائل، ثقافتی تضادات، اور قبائلی زندگی کے پہلوؤں کو نمایاں کیا۔ اردو نثر میں ابتدا میں تو زیادہ تر سماجی اور سیاسی موضوعات پر توجہ دی گئی، مگر وقت کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے مقامی تجربات، عادات اور رسم و رواج کو بھی ادب کا حصہ بنایا گیا۔ اس عرصے میں مختلف نوعیت کی نثری صنفیں جیسے افسانہ، مقالہ، خاکہ، اور انشائیہ منظر عام پر آئیں، جنہوں نے بلوچستان کی سیاسی و سماجی حقیقتوں کی عکاسی کی۔ بلوچستان کے ادیبوں نے اپنے کلام میں ترقی پسندی، لسانی شناخت، اور علاقائی سیاست کے مسائل کو بیان کیا، جس کی بدولت اردو نثر میں ایک خاص نوعیت کا ارتقا دیکھنے کو ملا۔ اس ارتقائی عمل میں جن ادیبوں کا کردار نمایاں رہا ان میں عبدالرحمان بابا، آغا محمد یوسف زئی، اور دیگر شامل ہیں، جنہوں نے بلوچستان کی خصوصیات کو اردو نثر میں اجاگر کیا۔ آج بھی بلوچستان کا اردو نثری ادب مقامی رنگ اور بین الاقوامی موضوعات کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتا ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں