انیس ناگی کے افسانوی ادب میں جدیدیت کی عکاسی نہایت گہرائی اور فنی مہارت کے ساتھ نظر آتی ہے، جو اردو ادب میں ان کی انفرادیت کو اجاگر کرتی ہے۔ جدیدیت کے رجحانات کو اپنانے میں انیس ناگی نے نہ صرف موضوعاتی سطح پر جدت کا مظاہرہ کیا بلکہ اپنے اسلوب اور بیانیے میں بھی نئے زاویے متعارف کروائے۔ ان کے افسانے زندگی کی پیچیدگیوں، انسانی شعور کی گہرائیوں اور سماجی جبر کی عکاسی کرتے ہیں، جن میں کرداروں کی نفسیاتی پرتوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔انیس ناگی کے ہاں جدیدیت کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے افسانوں میں فرد کی داخلی دنیا اور تنہائی کو مرکزی حیثیت دیتے ہیں۔ ان کی کہانیوں میں زندگی کے بے معنی ہونے کا احساس اور وجودی فلسفے کی جھلک نمایاں ہے، جو جدیدیت کے اہم عناصر ہیں۔ وہ اکثر روایتی پلاٹ سے گریز کرتے ہوئے ایسے بیانیے کو اختیار کرتے ہیں جو شعوری بہاؤ اور داخلی مکالمے پر مبنی ہو۔ ان کے افسانوں میں ماضی، حال، اور مستقبل کے تجربات کو ایک ساتھ پیش کیا جاتا ہے، جو وقت کے تصور کو ایک نیا رخ دیتا ہے۔