پاکستانی اردو افسانے میں نظریاتی مباحث کا آغاز اس وقت ہوا جب تخلیق کاروں نے سماجی، سیاسی، اور ثقافتی مسائل کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنایا۔ ان مباحث میں ایک طرف روایت، مذہب، قومی تشخص اور خودی جیسے موضوعات شامل ہیں، تو دوسری طرف جبر، آزادی، انقلاب اور انسانی حقوق کی تلاش جیسے مسائل بھی نمایاں ہوئے ہیں۔ پاکستانی اردو افسانے میں نظریاتی مباحث کے ذریعے افسانہ نگاروں نے مختلف نظریات اور فکری تحریکوں کو پیش کیا ہے، جن میں سوشلسٹ، روشن خیالی، رجعت پسندانہ اور ترقی پسند نظریات شامل ہیں۔ ایک طرف جہاں ترقی پسند افسانہ نگاروں نے سماجی انصاف اور طبقاتی فرق کے خاتمے پر زور دیا، وہیں دوسرے نظریات نے مذہبی تشخص اور ثقافتی روایات کے تحفظ کو اہمیت دی۔ اس طرح پاکستانی اردو افسانے نے نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر نظریاتی مسائل کو سامنے لانے کا کام کیا ہے۔ یہ نظریاتی مباحث پاکستانی معاشرت میں پائے جانے والے پیچیدہ مسائل کی عکاسی کرتے ہیں، جیسے کہ شناخت کی تلاش، قوم کی تشکیل، مذہب اور معاشرت کے رشتہ، اور فرد کی آزادی کے حقوق۔ ان افسانوں نے قاری کو نہ صرف تفریح فراہم کی بلکہ سماجی حقیقتوں اور ان کے نظریاتی پہلوؤں پر سوچنے کی دعوت بھی دی۔