اردو لغات تاریخی اصول پر تحقیقی و تنقیدی مطالعہ ایک اہم ادبی موضوع ہے، جو زبان کی ترقی اور اس کے مختلف تاریخی مراحل کی تفہیم میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس مطالعے کے ذریعے اردو لغات کے ارتقا کو سمجھا جا سکتا ہے، جو مختلف دوروں میں مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کے اثرات کی عکاسی کرتی ہیں۔ تحقیقی نقطہ نظر سے اردو لغات کی تاریخ میں مختلف اصولوں کا عمل دخل ہے، جیسے کہ لفظوں کا استعمال، معانی کا بدلنا، اور نئے الفاظ کا اضافہ۔ تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اردو لغات کا مرتب کیا جانا صرف زبان کے الفاظ کو جمع کرنے کا عمل نہیں تھا، بلکہ اس میں زبان کے تاریخی اور ثقافتی پہلوؤں کا احاطہ بھی شامل تھا۔ اس عمل میں مختلف لغات جیسے “فرہنگِ آصفیہ” اور “نوراللغات” نے نہ صرف اردو کے الفاظ کو مرتب کیا بلکہ ان کی زبان کے مختلف اقسام اور ان کے استعمال کی تفصیل بھی فراہم کی۔ لغات کی تدوین کے عمل میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ زبان وقت کے ساتھ بدلتی ہے اور اس میں نئے تصورات و خیالات کی ضرورت پیش آتی ہے، جو لغات کی ترقی کو مسلسل آگے بڑھاتے ہیں۔ اس تحقیقی و تنقیدی مطالعے سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ اردو لغات کا ارتقا نہ صرف زبان کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس کی سماجی و ثقافتی ترقی کو بھی روشن کرتا ہے۔