نواب مصطفی خاں شفیتہ ایک معروف اردو شاعر، ادیب اور مصنف تھے، جن کا اردو ادب میں گہرا اثر رہا۔ ان کی شاعری کا تحقیقی اور تنقیدی مطالعہ ان کے کلام کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے، جن میں ان کا جمالیاتی ذوق، شعری تکنیک، اور فکری گہرائی شامل ہیں۔ شفیتہ کی شاعری میں رومانیت، انسانیت، اور اخلاقی اقدار کا پہلو غالب ہے۔ ان کا اسلوب سادہ، مگر معنی خیز تھا، جس میں انہوں نے انسان کی داخلی کشمکش، محبت، اور فطرت کے ساتھ تعلقات کو خوبصورتی سے بیان کیا۔ شفیتہ کا کلام ایک طرف تو کلاسیکی شاعری کی روایت کی پیروی کرتا ہے، دوسری طرف وہ جدید خیالات اور شعری تجربات کے حوالے سے بھی منفرد ہیں۔ ان کی غزلوں میں نہ صرف جمالیاتی پہلو نظر آتا ہے بلکہ سماجی و ثقافتی حقیقتوں کا گہرا تجزیہ بھی ملتا ہے۔ ان کا اشعار کا ذخیرہ اردوادب میں ایک اہم مقام رکھتا ہے، اور ان کی شاعری کی مختلف تفسیریں کی جاتی ہیں جن میں ان کے فن کی گہرائی اور فکری آفاقیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔ نواب مصطفی خاں شفیتہ کا تحقیقی اور تنقیدی مطالعہ ان کے کلام کی اہمیت اور ان کے اثرات کو بہتر سمجھنے کا ذریعہ ہے۔