Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

1947 کے بعد اردو کے نمائندہ افسانوں میں کرداری ناسٹلجیا  کا تنقیدی جائزہ

1947کے بعد اردو کے نمائندہ افسانوں میں کرداری ناسٹلجیا ایک اہم موضوع ہے جس کا تنقیدی جائزہ ادب کے مخصوص پس منظر اور سماجی حالات میں لیا جا سکتا ہے۔ تقسیم ہند اور اس کے بعد کی سماجی و ثقافتی تبدیلیوں نے اردو افسانے کے کرداروں میں گہرے اثرات چھوڑے، جن میں بہت سے افسانوں میں ماضی کی یادیں اور ایک مفقود دنیا کی آرزو دکھائی دیتی ہے۔ کرداری ناسٹلجیا، یعنی کرداروں کی ماضی کی طرف مائل ہو کر ان کی آنکھوں میں پرانے زمانوں کی محبت یا غم کی جھلک، ان افسانوں کا ایک نمایاں پہلو رہا ہے۔ کرداری ناسٹلجیا کا یہ پہلو اردو افسانے میں کرداروں کی نفسیات کو گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کرتا ہے، جہاں کردار ماضی کی یادوں اور موجودہ حالات کی پیچیدگیوں کے درمیان پھنسے ہوتے ہیں۔ افسانہ نگاروں نے اس ناسٹلجیا کو نہ صرف جذباتی سطح پر دکھایا بلکہ اس کے ذریعے ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے نتائج کو بھی پیش کیا، جن کا اثر کرداروں کی زندگیوں پر پڑا۔ اس کے علاوہ، اردو افسانوں میں یہ ناسٹلجیا معاشرتی ڈھانچوں اور قومیتوں کی تبدیلیوں کے تناظر میں بھی نظر آتا ہے، جہاں ماضی کی زندگی کو دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، جو اب ماضی بن چکی ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں