Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

ژاک دریدا کا تحریر اساس فلسفہ اور نظریات (مغربی اور اردو تنقید کے تناظر میں)

ژاک دریدا کا تحریر اساس فلسفہ اور اس کے نظریات مغربی اور اردو تنقید کے تناظر میں ایک پیچیدہ اور گہرا موضوع ہے جسے سمجھنے کے لیے دریدا کے بنیادی فلسفیانہ اصولوں کو جاننا ضروری ہے۔ دریدا کو “ڈیکنٹریکشن” (Deconstruction) کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کا مقصد کسی بھی متن کی ساخت، زبان اور معنوں کے درمیان چھپے ہوئے تضادات اور پیچیدگیوں کو بے نقاب کرنا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ ہر زبان اور تحریر میں ایک ایسا “خالی” یا “غائب” مفہوم ہوتا ہے جو کسی ایک قطعی حقیقت یا معانی پر منتج نہیں ہوتا۔ اس کے مطابق، معنی کبھی بھی مکمل یا مستحکم نہیں ہوتے، بلکہ وہ ہمیشہ حرکت میں رہتے ہیں اور مختلف حوالوں سے متعین ہوتے ہیں۔ دریدا کے فلسفے کو مغربی تنقید میں خاص اہمیت حاصل ہے، جہاں اس نے متنی تنقید کے نئے زاویے متعارف کرائے۔ اس نے یہ سوال اٹھایا کہ کیا ہم جو کچھ پڑھتے ہیں یا سمجھتے ہیں، وہ ہمیشہ حقیقت پر مبنی ہوتا ہے، یا ہم ہمیشہ ایک “غیاب” کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے دریدا نے یہ کہا کہ تحریر میں موجود معنوں کی ہمیشہ ایک “گہرائی” ہوتی ہے جسے صرف تنقیدی تجزیے کے ذریعے دریافت کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زبان کو ایک متحرک اور لچکدار شے کے طور پر دیکھا، جو معنی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں