ڈاکٹر پروین شوکت کی “اقبال فہمی” کا تحقیقی جائزہ ایک اہم علمی اور ادبی موضوع ہے جو اقبال کی شاعری، فلسفے اور فکر کی گہرائی کو جدید زاویوں سے سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔ ڈاکٹر پروین شوکت نے اقبال کی شاعری اور فلسفے کو نہ صرف کلاسیکی تناظر میں، بلکہ موجودہ دور کے فکری تقاضوں اور نظریاتی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑ کر سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ ان کی تحقیق میں اقبال کی شاعری کو جدید فکر اور معاصر دنیا کے مسائل کے تناظر میں پڑھا گیا ہے، جہاں انہوں نے اقبال کے نظریات کو ایک نئے تناظر میں پیش کیا اور ان کی فکری جدو جہد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ڈاکٹر پروین شوکت نے اقبال کی فلسفہ خودی، قومی خودمختاری، اور تصوف کی تفصیلات میں جاکر ان کے پیغامات کی سائنسی اور عملی تشریحات پیش کی ہیں۔ ان کی تحقیق میں اقبال کے خیالات کو نہ صرف ایک شاعر کی حیثیت سے، بلکہ ایک فکرمند فلسفی اور دانشور کی حیثیت سے بھی سمجھا گیا ہے۔ انہوں نے اقبال کی فکری شناخت کو ان کے وقت کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں کے تناظر میں پیش کیا اور یہ ثابت کیا کہ اقبال کی شاعری میں جو پیغامات موجود ہیں، وہ آج بھی ہماری معاشرتی اور قومی زندگی کی رہنمائی کے لیے اہم ہیں۔