Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

ڈاکٹر نجیبہ عارف کی ادبی خدمات

ڈاکٹر نجیبہ عارف کی ادبی خدمات اردو ادب کے مختلف شعبوں میں اہمیت کی حامل ہیں، جنہوں نے ادب کو نہ صرف جمالیاتی زاویے سے بلکہ سماجی، ثقافتی اور نسوانی تناظر میں بھی دیکھنے کی کوشش کی۔ ان کی تحقیق، تنقید، شاعری اور ترجمے کے میدان میں گراں قدر کام نے اردو ادب میں ایک نیا رخ متعارف کرایا ہے۔ ان کی تنقید میں خاص طور پر اردو ادب میں نسوانی کرداروں کے حوالے سے ایک نیا شعور اجاگر کیا گیا ہے، جہاں انہوں نے عورت کی آواز، اس کی حیثیت اور اس کی مشکلات کو مرکزیت دی۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ادب کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ ادب صرف فرد کی ذاتی زندگی کی عکاسی نہیں بلکہ ایک وسیع سماجی اور ثقافتی حقیقتوں کا بھی آئینہ دار ہوتا ہے۔ ان کی شاعری میں شاعری کی کلاسیکی خوبصورتی اور جدید موضوعات کا حسین امتزاج ملتا ہے، جس میں انسان کی اندرونی کیفیات، جذباتی کشمکش، اور سماجی ناہمواریاں بڑی مہارت سے بیان کی گئی ہیں۔ ان کی شاعری کی زبان سادہ اور موثر ہے، جس کے ذریعے وہ پیچیدہ موضوعات کو قاری کے دل تک پہنچاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، ڈاکٹر نجیبہ عارف نے عالمی ادب کے بڑے شاہکاروں کا اردو میں ترجمہ بھی کیا، جس سے اردو کے قاری کو دنیا کے مختلف ادب سے روشناس ہونے کا موقع ملا اور ان کے ترجمے اردو ادب کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ ان کی تحقیقاتی تحریریں اور تنقیدی تجزیے اردو ادب میں ایک نیا شعور بیدار کرتی ہیں اور ان کے کام نے ادب کے مطالعے کے نئے دروازے کھولے ہیں۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف کی ادبی خدمات نے نہ صرف اردو ادب کی دنیا کو روشن کیا بلکہ اس کے ذریعے سماج کے مختلف طبقوں کے مسائل، خصوصاً خواتین کے مسائل، کو بھی اجاگر کیا اور ادب کی اہمیت کو سماجی تبدیلی کے ایک وسیلے کے طور پر پیش کیا۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں