چارلس ڈکنز اور شوکت صدیقی دونوں اپنے ناولوں میں معاشرتی نابرابری، طبقاتی کشمکش اور غربت جیسے موضوعات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ڈکنز نے صنعتی انقلاب کے بعد برطانوی معاشرے کی ناانصافیوں کو پیش کیا، جبکہ شوکت صدیقی نے برصغیر کی سماجی و اقتصادی ناہمواریوں اور سرمایہ دارانہ استحصال کو موضوع بنایا۔ اس تحقیقی مطالعے میں ان دونوں ادیبوں کے اسلوب، کردار نگاری اور سماجی حقیقت نگاری کا تقابل کیا جائے گا تاکہ یہ واضح ہو کہ وہ کس طرح اپنے ناولوں کے ذریعے طبقاتی شعور اور جدوجہد کو پیش کرتے ہیں۔