بیسویں صدی میں پنجاب نے اردو ادب کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر اس کے ادبی، سماجی اور ثقافتی ماحول نے اردو نثر اور شاعری کے حوالے سے مختلف رجحانات اور تحریکوں کو فروغ دیا۔ پنجاب کے ادیبوں اور شاعروں نے مختلف موضوعات جیسے کہ سماجی انصاف، سیاسی جدوجہد، اور انسانی حقوق پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دور میں ترقی پسند تحریک نے خاص طور پر پنجاب میں زور پکڑا، جس میں ادیبوں نے سامراجی اور استحصالی نظام کے خلاف آواز اٹھائی۔ فیض احمد فیض، احمد ندیم قاسمی، اور ناصر کاظمی جیسے اہم شعرا نے اپنی شاعری میں ان مسائل کو اجاگر کیا۔ ان کے کلام میں سماجی حقیقت پسندی، محبت، آزادی، اور ظلم کے خلاف بغاوت کے جذبات واضح تھے۔ نثر میں بھی لاہور اور دیگر پنجاب کے شہروں نے اہم ادبی شخصیات کو جنم دیا، جیسے کہ ایچ ڈی شوکت، کرشن چندر، اور اشفاق احمد جنہوں نے افسانہ، ڈرامہ اور تنقید کے شعبے میں اپنی خدمات پیش کیں۔ بیسویں صدی میں پنجاب میں اردو کے ادب نے نہ صرف ایک فن کی حیثیت اختیار کی بلکہ ایک سیاسی اور سماجی تحریک کی شکل بھی اختیار کی، جس نے پاکستانی معاشرے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔ ان تمام ادبی خدمات نے پنجاب کو اردو ادب کے ایک اہم مرکز کے طور پر قائم کیا۔