پنجاب میں غیر افسانوی تخلیقی اردو نثر کا ارتقا 1900 سے 1950 تک ایک اہم اور دلچسپ دور رہا، جس میں اردو نثر کی نئی جہتیں سامنے آئیں اور اس میں سماجی، سیاسی، ثقافتی اور ادبی مسائل کی عکاسی ہوئی۔ اس دور میں اردو نثر میں جو تخلیقی انقلاب آیا، اس کا آغاز ان ادبی تحریکوں سے ہوا جو ہندوستان میں برطانوی سامراج کے خلاف تحریک آزادی کی فضا کے دوران ابھریں۔ پنجاب میں اردو نثر کے ارتقا میں اس دور میں بڑے اہم تخلیق کاروں کا ہاتھ تھا جنہوں نے غیر افسانوی ادب کو نئی شکل دی۔ پنجاب میں اردو نثر کا ارتقا خاص طور پر مسلم، ہندو اور سکھ معاشرتی زندگی کی عکاسی کرتا تھا۔ اس دور میں نثر نگاروں نے سیاست، معاشرتی ناہمواری، تقسیم کی مشکلات اور مذہبی فرقوں کے مسائل پر لکھا، جس نے اردو نثر کو ایک نیا رُخ دیا۔ “یادیں” جیسے تحریری شاہکاروں کے ذریعے تخلیقی نثر کی شکلیں سامنے آئیں، جس میں ذاتی تجربات اور سماجی حالات کی عکاسی کی گئی۔ اس کے علاوہ، پنجاب میں ادبی سوسائٹیز کی تشکیل اور مختلف ثقافتی اداروں کی ترقی نے اردو نثر کی تخلیق میں اہم کردار ادا کیا۔