پاکستان میں پنجابی دیہات کے تین اہم کردار—جاگیردار، معلم/مدرس، اور مولوی—اردو کی افسانوی نثر میں منفرد انداز سے پیش کیے گئے ہیں، جو دیہی زندگی کے سماجی، معاشی، اور مذہبی پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔ جاگیردار کو اکثر طاقتور، استحصالی، اور دیہی نظام کے حاکم کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو معاشی طور پر کمزور کسانوں اور محنت کشوں پر غالب رہتا ہے۔ معلم یا مدرس دیہی تعلیم کے نمائندے کے طور پر ایک مثبت کردار ادا کرتا ہے لیکن بعض اوقات اسے محدود وسائل اور سماجی دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے پیش کیا جاتا ہے۔ مولوی کا کردار مذہبی قیادت اور اخلاقی رہنمائی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، لیکن کئی افسانوں میں اسے منافقت یا شدت پسندی کے تناظر میں بھی دکھایا گیا ہے۔ اردو افسانوی نثر ان کرداروں کے ذریعے دیہی زندگی کے سماجی مسائل، طبقاتی تقسیم، اور اخلاقی کشمکش کو گہرائی سے اجاگر کرتی ہے، جو دیہات کی حقیقتوں کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔