پاکستان میں ادبی کالم نگاری نے اردو ادب کی دنیا میں اہم مقام حاصل کیا ہے اور اس کا آغاز بیسویں صدی کے وسط سے ہوا۔ ادبی کالم نگاری نہ صرف خبروں اور معاشرتی مسائل کو بیان کرنے کا ذریعہ بنی، بلکہ اس نے ادب کی تخلیقی اور تنقیدی جہتوں کو بھی فروغ دیا۔ پاکستانی کالم نگاروں نے اپنے کالموں کے ذریعے ادب کی مختلف اصناف کو موضوع بنایا، بشمول شاعری، نثر، تصوف، سماجی مسائل اور ثقافتی تنقید۔ ادبی کالم نگاری میں نمایاں ناموں میں ممتاز مفتی، اشفاق احمد، عبداللہ حسین، اور قاضی عبد الستار جیسے معروف کالم نگار شامل ہیں جنہوں نے اپنے کالموں کے ذریعے نہ صرف معاشرتی اور سیاسی مسائل پر گہری نظر ڈالی بلکہ ادب کے نظریات، تخلیقی عمل اور تنقید پر بھی تفصیل سے بات کی۔ اس کالم نگاری میں ذاتی تجربات، فکری مباحث اور ادبی شخصیات پر گفتگو کی جاتی تھی، جس نے پڑھنے والوں کو نہ صرف موجودہ حالات سے آگاہ کیا بلکہ ادب کی قدر و قیمت اور اس کے مختلف پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا۔ اس کے علاوہ، پاکستانی ادبی کالم نگاری نے ایک خاص ادبی محفل یا مکتبہ فکر کو جنم دیا جس میں ادب کو نہ صرف تفریح بلکہ ایک معاشرتی ذمہ داری کے طور پر بھی پیش کیا گیا۔