پاکستانی مرد افسانہ نگاروں کے ہاں نسوانی کرداروں کی عکاسی سماجی، ثقافتی، اور نفسیاتی پہلوؤں کو نمایاں کرتی ہے، جو معاشرے میں عورت کے مختلف کرداروں اور حیثیتوں کو بیان کرتی ہے۔ ان افسانوں میں عورت کو کبھی روایتی گھریلو کرداروں میں پیش کیا گیا، تو کبھی آزادی اور خود مختاری کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ بعض اوقات نسوانی کردار مظلومیت اور استحصال کا استعارہ بنتے ہیں، اور کبھی وہ سماجی تبدیلیوں کے عمل کا ایک اہم حصہ نظر آتے ہیں۔ پاکستانی مرد افسانہ نگاروں کے ہاں نسوانی کرداروں کی عکاسی ان کے اپنے عہد کے سماجی حالات، طبقاتی نظام، اور ثقافتی رجحانات کا عکاس ہے، جو اردو ادب میں عورت کی حیثیت کو بہتر طور پر سمجھنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔