پاکستانی اردو نظم نگار خواتین کی شاعری میں فطرت نگاری ایک اہم اور دلچسپ موضوع ہے جو ان کی تخلیقات میں ایک منفرد اور عمیق پہلو کے طور پر نظر آتا ہے۔ ان خواتین شاعرات نے اپنی شاعری میں فطرت کو نہ صرف جمالیاتی لحاظ سے پیش کیا بلکہ اس کے ذریعے اپنے ذاتی تجربات، جذبات اور سماجی و ثقافتی مسائل کو بھی اجاگر کیا۔ ان کی شاعری میں فطرت کا تذکرہ اکثر ایک گہرے علامتی اور نفسیاتی سطح پر ہوتا ہے، جس کے ذریعے وہ انسانی احساسات، اندرونی کیفیات اور بیرونی دنیا کے مابین تعلق کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاکستانی اردو نظم نگار خواتین کی شاعری میں فطرت نگاری ایک اہم اور گہرا عنصر ہے جو نہ صرف جمالیاتی سطح پر اہمیت رکھتا ہے بلکہ ان کی شاعری میں سماجی، ثقافتی اور نفسیاتی پہلوؤں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ فطرت کو ان شاعرات نے ایک بیانیہ، علامت اور داخلی تجربات کا ذریعہ بنایا، جس کے ذریعے انہوں نے اپنی ذاتی اور اجتماعی آواز کو مضبوط کیا۔ ان کی شاعری میں فطرت کا تذکرہ ایک خوبصورت اور متحرک پیرائے میں موجود ہے، جو ایک طرف خواتین کی داخلی دنیا کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے، تو دوسری طرف سماج کے پیچیدہ مسائل پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔