پاکستانی اردو سفرناموں میں فلیش بیک تکنیک کا استعمال ایک اہم ادبی آلہ کے طور پر ابھرا ہے، جو مصنفین کو ماضی کے تجربات اور یادوں کو حال کی کہانی میں مؤثر طریقے سے شامل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ تکنیک سفر کی کہانی کو نہ صرف عکاسی کی سطح پر بلکہ گہرے جذباتی اور نفسیاتی پہلوؤں میں بھی پیش کرتی ہے۔ فلیش بیک کی مدد سے مصنفین اپنے سفر کے دوران پیش آنے والے واقعات کو ماضی کی روشنی میں دیکھ کر ایک نیا تناظر فراہم کرتے ہیں، جو قاری کو ایک جاندار اور پیچیدہ تجربے میں غوطہ لگانے کی دعوت دیتا ہے۔ اس تکنیک کا استعمال پاکستانی اردو سفرناموں میں ذاتی تجربات، ثقافتی تصورات اور تاریخ کی تفہیم کو مضبوط کرتا ہے، اور ایک ایسا اسلوب پیش کرتا ہے جس میں ماضی اور حال کا سنگم ممکن ہوتا ہے۔