نوآبادیاتی عہد میں خواتین کے اردو سفرناموں نے سیاسی اور سماجی تناظر میں اہم مسائل کو اجاگر کیا، جن میں خواتین کی آزادی، معاشرتی حیثیت، اور نوآبادیاتی حکمرانی کے اثرات شامل تھے۔ ان سفرناموں میں خواتین نے اپنے ذاتی تجربات اور مشاہدات کے ذریعے نوآبادیاتی دور کے معاشرتی، ثقافتی، اور سیاسی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مختلف ثقافتوں اور سماجی ڈھانچوں کا موازنہ کیا اور خواتین کے حقوق کے بارے میں سوالات اٹھائے، خاص طور پر یورپ اور مشرق وسطیٰ میں موجود خواتین کی آزادی کو ہندوستان کے ساتھ جوڑا۔ ان سفرناموں میں رشید جہاں، سبط حسن کی بیگم، اور احمدیہ زیدی جیسے اہم نام شامل ہیں، جنہوں نے اپنے تجربات کو اردو ادب میں سیاسی و سماجی سطح پر اہمیت دی۔