ڈپٹی نذیر احمد اردو ادب کے اولین ناول نگار اور اصلاحی ادب کے علمبردار سمجھے جاتے ہیں۔ ان کا ادبی کارنامہ انیسویں صدی میں برصغیر کے سماجی مسائل، تعلیمی پسماندگی اور اخلاقی اصلاحات کو پیش کرنا تھا۔ ان کے ناولوں میں “مراۃ العروس”، “بنات النعش”، “توبۃ النصوح” اور “فسانۂ مبتلا” خاص طور پر مشہور ہیں، جو اپنے عہد کی سماجی زندگی کا آئینہ ہیں۔ نذیر احمد نے اردو ناول کو صرف کہانی تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے سماجی اور اخلاقی تربیت کا ذریعہ بنایا۔ ان کے ناولوں میں کردار نگاری، مکالمہ نویسی اور کہانی کے ذریعے اصلاحی پیغام کو مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ان کا ادب نہ صرف اپنی ادبی خوبیوں کے لیے مشہور ہے بلکہ اس کی تاریخی، سماجی اور ثقافتی اہمیت بھی ہے، جس نے اردو ادب کو ایک نئی سمت دی۔