میر تقی میر (1723–1810) اردو اور فارسی کے عظیم شاعر ہیں، جنہیں “خدائے سخن” کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی شاعری کلاسیکی اردو ادب کی ایک انمول میراث ہے، جس میں غزل کے ذریعے انسانی جذبات، محبت، غم، اور سماجی مسائل کی عکاسی کی گئی ہے۔ عصرِ حاضر میں میر شناسی، یعنی میر تقی میر کی شاعری، شخصیت، اور ادبی خدمات کا مطالعہ، اردو ادب کے طالب علموں اور محققین کے لیے ایک اہم موضوع ہے۔میر کی شاعری کا تقابل غالب، اقبال، اور دیگر شعرا کے ساتھ کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے ادبی مقام اور اثرات کو اجاگر کیا جا سکے۔فارسی اور اردو ادب میں میر کے مقام کا مطالعہ مختلف لسانی اور ثقافتی تناظرات میں کیا جا رہا ہے۔عصرِ حاضر میں میر شناسی ایک اہم موضوع ہے، جو اردو ادب کی کلاسیکی روایات کو زندہ رکھنے اور انہیں موجودہ دور کے تناظر میں سمجھنے کا ذریعہ ہے۔ میر تقی میر کی شاعری کا مطالعہ ہمیں جذباتی گہرائی، سماجی شعور، اور تہذیبی ورثے کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے۔ میر شناسی کے رجحانات، مسائل، اور ان کے حل کی کوششیں اردو ادب کے فروغ اور اس کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں۔