امیر مینائی کے خطوط کا مجموعہ ہے، جو نہ صرف اردو ادب کی ایک اہم دستاویز ہے بلکہ اس میں مختلف ادبی، فکری، اور معاشرتی موضوعات پر گہرائی سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ امیر مینائی، جنہیں اردو شاعری اور تصوف میں ایک بلند مقام حاصل ہے، اپنے خطوط میں نہ صرف ذاتی زندگی کی جزئیات بیان کرتے ہیں بلکہ اپنے زمانے کے ادبی اور ثقافتی حالات کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔ ان مکتوبات میں امیر مینائی کا ادبی اور فنی طرزِ فکر اور ان کا فلسفۂ تصوف واضح طور پر نظر آتا ہے۔ ان کے خطوط میں ادبی تنقید، تصوف کی تعلیمات، اور ان کی فکری بصیرت کی جھلکیاں ملتی ہیں، جو اردو ادب کی تاریخ میں ایک نیا باب ہیں۔ اس مجموعے کا تحقیقی جائزہ اس بات کو واضح کرتا ہے کہ “مکتوبات امیر مینائی” صرف خطوط کا مجموعہ نہیں، بلکہ یہ اردو ادب میں فکری گہرائی، خود شناسی اور تصوف کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے ایک نیا زاویہ فراہم کرتا ہے۔ ان کے خطوط نہ صرف ان کی شخصیت کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ اس دور کے ادبی ماحول اور اردو کی فنی ترقی پر بھی روشنی ڈالتے ہیں۔