Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

مولوی عبدالحق اور  شاہد احمد دہلوی  کی خاکہ نگاری  کا فکری و فنی تقابل

مولوی عبدالحق اور شاہد احمد دہلوی کی خاکہ نگاری کا فکری و فنی تقابل کرتے ہوئے یہ واضح ہوتا ہے کہ دونوں نے اردو ادب میں خاکہ نگاری کو ایک منفرد اسلوب اور طرزِ احساس عطا کیا۔ مولوی عبدالحق کے خاکے زیادہ تر علمی و تحقیقی نوعیت کے حامل ہیں، جن میں وہ شخصیات کے علمی و ادبی پہلوؤں کو نمایاں کرتے ہیں، جبکہ شاہد احمد دہلوی کے خاکے زیادہ جمالیاتی، مزاحیہ اور شگفتہ اسلوب میں لکھے گئے ہیں، جن میں شخصیتوں کی نفسیاتی اور معاشرتی پرتوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ مولوی عبدالحق کی نثر سادہ، پر وقار اور مدبرانہ ہوتی ہے، جبکہ شاہد احمد دہلوی اپنی تحریروں میں طنز و مزاح اور برجستگی کے عناصر کو زیادہ جگہ دیتے ہیں۔ مولوی عبدالحق کے خاکوں میں تحقیقی اور تاریخی طرز نمایاں ہوتا ہے، جبکہ شاہد احمد دہلوی کے خاکے مکالماتی انداز اور کرداروں کی جزئیات نگاری کے باعث زیادہ جاندار محسوس ہوتے ہیں۔ فکری طور پر مولوی عبدالحق شخصیات کے کارناموں اور علمی خدمات کو اجاگر کرنے پر زور دیتے ہیں، جبکہ شاہد احمد دہلوی شخصیات کی انفرادیت، مزاج اور رویوں کو ایک ادبی رنگ میں پیش کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ اس طرح دونوں کے اسلوب میں واضح فرق ہونے کے باوجود اردو خاکہ نگاری میں ان کی خدمات نہایت وقیع اور نمایاں حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں