Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

منیر نیازی کی شاعری کا تنقیدی جائزہ

منیر نیازی کی شاعری کا تنقیدی جائزہ لیا جائے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ اردو اور پنجابی شاعری میں ایک منفرد اور جدید لب و لہجے کے شاعر تھے، جنہوں نے داخلی کیفیات، ناستلجیا، خوف، پراسراریت اور تنہائی کے موضوعات کو انتہائی خوبصورتی سے برتا۔ ان کے اشعار میں جذباتی شدت، علامتی اظہار اور ایک خاص طرح کی موسیقیت نمایاں ہے، جو ان کی شاعری کو دیگر ہم عصر شعرا سے ممتاز کرتی ہے۔ ان کی شاعری میں خواب و حقیقت کی کشمکش، محبت کی نارسائی، وقت کی تیزی اور انسانی وجود کی بے بسی جیسے عناصر نمایاں ہیں، جو جدید انسان کے داخلی کرب کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔منیر نیازی کی شاعری میں جو ایک نمایاں پہلو ابھرتا ہے وہ “خوف اور پراسراریت” کا احساس ہے، جو اکثر ان کے اشعار میں انجانے خدشات، غیر مرئی قوتوں اور ایک بے نام وحشت کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ وہ حقیقت کو بھی ایک ایسے انداز میں پیش کرتے ہیں کہ اس میں کسی خواب یا سراب کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ ان کی نظمیں اور غزلیں ایک طرف جدید انسان کے باطنی انتشار کو بیان کرتی ہیں اور دوسری طرف جمالیاتی حسن اور لطیف جذبات کو انتہائی منفرد انداز میں پیش کرتی ہیں۔مجموعی طور پر، منیر نیازی کی شاعری جدید اردو و پنجابی شاعری میں ایک نئی جمالیاتی جہت کا اضافہ ہے، جس میں داخلیت، ناستلجیا، خوف، پراسراریت، نارسائی اور وقت کے بہاؤ کا شدید احساس شامل ہے۔ ان کا اسلوب، علامتی اظہار اور تخلیقی نیاپن انہیں اردو شاعری کے منفرد شعرا کی صف میں لاکھڑا کرتا ہے، اور ان کی شاعری آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک مستقل حوالہ بنی رہے گی۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں