منٹو کے افسانے فنی مہارت اور تکنیکی تنوع کے اعتبار سے اردو ادب میں منفرد مقام رکھتے ہیں۔ ان کے ہاں بیانیہ، کردار نگاری، مکالمہ نویسی اور علامتی اظہار میں جدت نظر آتی ہے۔ وہ فلیش بیک، داخلی خود کلامی، علامتی پیرایہ اور حقیقت نگاری کے امتزاج سے کہانی کو موثر بناتے ہیں۔ ان کے ہاں کہانی کی بنت روایتی افسانوی اصولوں کے ساتھ ساتھ جدید تکنیکوں سے بھی مزین نظر آتی ہے۔ یہ تحقیقی جائزہ منٹو کی افسانہ نگاری میں استعمال ہونے والی مختلف تکنیکوں کا تنقیدی مطالعہ فراہم کرے گا، تاکہ ان کے اسلوب کی فنی باریکیوں کو اجاگر کیا جا سکے۔