پاکستانی اردو ناولوں میں ثقافتی بحران ایک اہم موضوع ہے جس پر کئی ناول نگاروں نے گہرے غور و فکر کے بعد قلم اٹھایا ہے۔ ثقافتی بحران کا مفہوم یہ ہے کہ ایک فرد یا قوم اپنے روایتی اقدار، ثقافت اور شناخت کے حوالے سے داخلی کشمکش کا شکار ہو اور اس کا اظہار ادب میں ہوتا ہے۔ پاکستان کی آزادی کے بعد سے، خاص طور پر 20ویں صدی کے وسط اور آخر میں، اردو ناولوں میں ثقافتی بحران کی شدت کو نمایاں طور پر محسوس کیا گیا۔ اس بحران کو پاکستان کے معاشرتی، سیاسی اور ثقافتی تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے، جہاں ایک طرف ماضی کی روایات اور اقدار کی حفاظت کی کوشش کی گئی، تو دوسری طرف جدیدیت اور مغربی اثرات نے ان روایات کو چیلنج کیا۔