ممتاز مفتی کے افسانوی ادب میں نفسیات نگاری ایک نمایاں پہلو ہے، جہاں انہوں نے انسانی جذبات، ذہنی کیفیات اور لاشعوری پہلوؤں کو گہرائی سے اجاگر کیا ہے۔ ان کے افسانے انسان کی داخلی دنیا میں جھانکتے ہیں اور کرداروں کی پیچیدگیوں، خواہشات، خوف، اور تضادات کو نفسیاتی انداز میں پیش کرتے ہیں۔ مفتی نے عام زندگی کے کرداروں کو ان کی نفسیاتی کمزوریوں اور طاقتوں کے ساتھ پیش کرکے کہانیوں میں حقیقت پسندی اور دلکشی پیدا کی۔ ان کی تحریروں میں فرائیڈ کے نظریات اور انسان کی اندرونی کشمکش کی جھلک نمایاں ہے، جو قارئین کو اپنی ذات کے گہرے پہلوؤں پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ ان کا نفسیاتی اسلوب اردو افسانوی ادب کو ایک نئی جہت دیتا ہے۔