محمد الیاس کے افسانوں میں سماجی حقیقت نگاری اور اخلاقی زوال کی صورتیں ایک اہم موضوع کے طور پر سامنے آتی ہیں، جہاں وہ اپنے کرداروں کے ذریعے معاشرتی حقیقتوں اور اخلاقی گراوٹ کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ان کے افسانے نہ صرف معاشرتی مسائل جیسے غربت، بے روزگاری، طبقاتی فرق اور سیاسی جبر کو اجاگر کرتے ہیں، بلکہ اخلاقی زوال کی پیچیدہ صورتوں کو بھی دکھاتے ہیں جو ان مسائل کی گہرائی میں چھپی ہوتی ہیں۔ محمد الیاس نے اپنے افسانوں میں کرداروں کے ذریعے یہ دکھایا ہے کہ کس طرح افراد معاشرتی دباؤ، مالی مشکلات اور سیاسی عدم استحکام کے اثرات میں اپنے اصولوں اور اخلاقی اقدار سے سمجھوتہ کرتے ہیں، اور یہ زوال ان کی ذاتی زندگیوں میں سنگین نتائج پیدا کرتا ہے۔ ان کے افسانوں میں اخلاقی زوال کا عمل صرف فرد کی سطح تک محدود نہیں ہوتا بلکہ یہ معاشرتی سطح پر بھی ظاہر ہوتا ہے، جہاں پورا سماج ان بحرانوں کا شکار نظر آتا ہے۔ محمد الیاس کی تخلیقات میں سماجی حقیقت نگاری کے ساتھ اخلاقی بحران کا ایک گہرا تعلق ہے، جس میں وہ کرداروں کی نفسیاتی اور جذباتی حالتوں کا تجزیہ کرتے ہوئے ان کی اخلاقی اور سماجی پوزیشنز کو اجاگر کرتے ہیں۔ ان کے افسانوں میں یہ زوال ایک پیچیدہ، حقیقت پسندانہ اور ناگزیر عمل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جو نہ صرف انفرادی کرداروں کی اخلاقی شکست کو ظاہر کرتا ہے بلکہ پورے سماج کی اخلاقی حالت کو بھی چیلنج کرتا ہے۔