مجید امجد کی شاعری میں بصری تمثال کی کارفرمائی ایک اہم جمالیاتی خصوصیت ہے، جہاں وہ قدرتی مناظر، رنگوں، روشنیوں، اور سائے کے ذریعے قاری کے ذہن میں واضح اور زندہ تصاویر ابھارتے ہیں۔ ان کی نظموں میں بصری تمثال نہ صرف منظر کشی کے طور پر کام آتی ہے بلکہ یہ انسانی جذبات اور خیالات کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ ان کے اشعار میں قدرتی عناصر جیسے درخت، پھول، آسمان اور سمندر کو استعمال کر کے وہ انسانی تجربات کو ایک نیا رنگ دیتے ہیں، جہاں ہر منظر کی پس پردہ ایک گہری علامتی اور جذباتی معنی ہوتی ہے۔ مجید امجد کی شاعری میں بصری تمثالیں نہ صرف جمالیاتی طور پر دلکش ہیں بلکہ یہ ان کے کلام کی معنویت میں اضافہ بھی کرتی ہیں، اور انسان کی داخلی کیفیتوں کو ایک تخلیقی اور فکر انگیز انداز میں پیش کرتی ہیں۔