Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

قرۃ العین حیدر کی ناول نگاری، اسلوبیاتی مطالعہ

قرۃ العین حیدر اردو ناول کی ایک ایسی عظیم المرتبت ادیبہ ہیں جنہوں نے اپنے مخصوص اسلوب، گہرے فکری زاویوں اور تہذیبی و تاریخی شعور کے امتزاج سے اردو فکشن کو نئی وسعتیں عطا کیں۔ ان کی ناول نگاری کا اسلوب محض بیانیہ نہیں بلکہ ایک تہذیبی، فلسفیانہ اور جمالیاتی سفر ہے جو قاری کو مختلف زمانی و مکانی حوالوں سے جوڑتا ہے۔ ان کے ناولوں میں تاریخ، تہذیب، ثقافت، نفسیات اور سیاسی و سماجی حالات ایک ساتھ چلتے ہیں اور یہی ہمہ جہتی ان کے اسلوب کو دیگر ناول نگاروں سے منفرد بناتی ہے۔ وہ ماضی، حال اور مستقبل کے امتزاج سے ایک ایسی دنیا تخلیق کرتی ہیں جہاں کہانی محض چند کرداروں کے گرد نہیں گھومتی بلکہ پورا سماجی اور تہذیبی منظرنامہ ابھرتا ہے۔ ان کے ناولوں، خصوصاً آگ کا دریا، آخر شب کے ہمسفر اور چاندنی بیگم میں اسلوب کی وہ ندرت نظر آتی ہے جو ان کے فکری ارتقا اور گہرے تاریخی شعور کی آئینہ دار ہے۔ قرۃ العین حیدر کا اسلوبیاتی مطالعہ کیا جائے تو ان کے طویل جملے، بین السطور معانی، علامتی پیرایہ اظہار اور مختلف زبانوں کے امتزاج کی خصوصیات نمایاں نظر آتی ہیں۔ وہ محض سادہ بیانیہ پر اکتفا نہیں کرتیں بلکہ فلسفیانہ افکار اور شاعرانہ اظہار کے امتزاج سے ایک پیچیدہ مگر انتہائی پرکشش اسلوب تخلیق کرتی ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں