Logo

کھوئے ہوئے علم کی بازیافت

قاضی عبدالودود کی  تحقیقی وتنقیدی خدمات

قاضی عبدالودود کی تحقیقی و تنقیدی خدمات اردو ادب میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں، خصوصاً تحقیق کے جدید اصولوں کو متعارف کرانے اور اردو متون کی تنقیدی تدوین میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ وہ بنیادی طور پر ایک محقق تھے، جنہوں نے اردو ادب کے قدیم متون پر سائنسی اصولوں کے تحت تحقیق کی اور ان کی صحت و استناد پر خاص توجہ دی۔ انہوں نے مثنوی، داستان اور قدیم اردو نثر کے کئی متون پر تحقیقی کام کیا اور ان کی تصحیح و تدوین کے ذریعے اردو تحقیق میں معیار اور دقتِ نظر کی ایک نئی روایت قائم کی۔ ان کی تحقیق میں مواد کی صحت، حوالہ جات کی درستگی، اور تاریخی پس منظر کی گہرائی کے عناصر نمایاں تھے، جو انہیں اپنے عہد کے دیگر محققین سے ممتاز کرتے ہیں۔ قاضی عبدالودود کا تحقیقی انداز روایت پرستی اور محض حوالوں کی تکرار کے بجائے اصل ماخذات کی چھان بین پر مبنی تھا، جس کے باعث ان کے تحقیقی کام کو نہ صرف اعتبار حاصل ہوا بلکہ یہ بعد کے محققین کے لیے ایک رہنما اصول بھی بن گیا۔ تنقید کے میدان میں بھی انہوں نے ادب کو معروضی نقطۂ نظر سے پرکھا اور جذباتی و تاثراتی تنقید کے بجائے استدلالی و سائنسی تنقید کو فروغ دیا۔ انہوں نے اردو کی کلاسیکی شخصیات، مثلاً میر تقی میر، غالب، اور دیگر ادبی شخصیات پر تحقیقی مضامین تحریر کیے اور ان کے ادبی مرتبے کا تعین تاریخی حوالوں اور مستند شواہد کی روشنی میں کیا۔ ان کی تحریریں اردو ادب میں تحقیق و تنقید کے لیے ایک مستند حوالہ سمجھی جاتی ہیں، جو اردو تحقیق کے ارتقائی سفر میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاؤن لوڈ یا کسی اور معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں