غلام الثقلین نقوی کی ناولٹ نگاری کا جائزہ ایک اہم موضوع ہے کیونکہ انہوں نے اپنے کلام میں اس نوعیت کی تخلیق کو فروغ دیا جس میں نہ صرف ادبی تخیل بلکہ سماجی اور ثقافتی مسائل کی عکاسی کی جاتی ہے۔ نقوی کا اندازِ ناولٹ نگاری ان کی گہری بصیرت اور مشاہدات پر مبنی ہے، جو معاشرتی، اخلاقی، اور نفسیاتی موضوعات کی تفصیل سے عکاسی کرتا ہے۔ ان کی ناولٹوں میں جو گہرائی اور پیچیدگی ہے، وہ عام طور پر ان کی شخصیت کی پختگی، سماجی حقیقتوں سے آگاہی اور انسانی نفسیات کے بارے میں ایک لطیف تفہیم کو ظاہر کرتی ہے۔ غلام الثقلین نقوی نے اپنی ناولٹوں میں مختلف سماجی مسائل کو بیان کرنے کے لیے ایک منفرد اسلوب اختیار کیا ہے جس میں کرداروں کی داخلی کشمکش، ان کے جذبات اور انسانیت کے مختلف پہلوؤں کو روشنی میں لایا گیا ہے۔ ان کی ناولٹوں کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے ادب کو صرف تفریحی مواد تک محدود نہیں رکھا، بلکہ یہ ادبی تخلیقات معاشرتی تبدیلیوں اور انسان کے فکری و جذباتی ارتقاء کی غمازی کرتی ہیں۔ نقوی کی ناولٹوں میں انسان کی فطرت، اس کے تعلقات اور زندگی کے مختلف سچے پہلوؤں کی عکاسی کی گئی ہے، جس کے ذریعے وہ قاری کو نہ صرف ایک کہانی سے متعارف کراتے ہیں بلکہ ایک گہری سماجی اور فکری تجربات کی دنیا میں لے جاتے ہیں۔ ان کی ناولٹ نگاری کا جائزہ لینے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ غلام الثقلین نقوی نے اردو ادب میں اس صنف کو نئی جہتوں سے متعارف کرایا اور اسے ایک منفرد ادبی مقام دلایا۔