غالب شناسی کی روایت میں سید معین الرحمن کا مقام و مرتبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ وہ غالب کی شاعری اور شخصیت کے گہرے تجزیہ کار اور نقاد کے طور پر معروف ہیں۔ سید معین الرحمن نے غالب کی شاعری کو صرف ایک ادبی اثر کے طور پر نہیں دیکھا بلکہ ان کی فنی، فکری اور فلسفیانہ جہتوں کو بھی منظم طور پر پیش کیا۔ ان کی غالب شناسی میں نہ صرف غالب کے کلام کی پیچیدگیوں اور محاورات کا عمیق مطالعہ ہے بلکہ انہوں نے غالب کے دور کی سماجی، سیاسی اور ثقافتی حقیقتوں کو بھی اپنے تجزیے کا حصہ بنایا۔ سید معین الرحمن نے غالب کی شخصیت کے متنازعہ پہلوؤں، ان کے ذاتی تجربات، اور ان کی ذہنی کشمکش کو سمجھا اور اس کے ذریعے غالب کی شاعری کی حقیقت کو بے نقاب کیا۔ ان کی غالب شناسی نے نہ صرف غالب کے کلام کی قدردانی کو بڑھایا بلکہ اردو ادب میں غالب کی حیثیت کو نئے زاویے سے دیکھا اور سمجھا۔ سید معین الرحمن کا کام غالب شناسی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس نے اس روایت کو مزید پختگی اور گہرائی عطا کی۔