علامہ اقبال کی اردو نظموں کے کرداروں کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ ایک اہم اور گہرے تجزیے کی ضرورت رکھتا ہے، کیونکہ ان کے اشعار میں نہ صرف فلسفہ، نظریات اور انسانیت کے بنیادی سوالات کو بیان کیا گیا بلکہ ان کے کرداروں کی تشکیل اور ان کے کرداروں کی نفسیات پر بھی زور دیا گیا۔ اقبال کی نظموں میں جو کردار ابھرتے ہیں، وہ محض خیالی نہیں بلکہ ان میں فکری اور روحانی جہتوں کی جھلکیاں بھی نظر آتی ہیں، جو ان کی اپنی فلسفیانہ سوچ، عقیدہ اور معاشرتی تفہیم کا عکس ہیں۔ ان کے اشعار میں عام طور پر دو قسم کے کردار سامنے آتے ہیں: ایک وہ جو فرد کی خودی اور خود اعتمادی کے شعور کو بیدار کرتے ہیں، اور دوسرے وہ جو اجتماعی سطح پر مسلمانوں کی بیداری، اتحاد اور عظمت کی بات کرتے ہیں۔ اس تنقیدی مطالعے سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اقبال کے کردار نہ صرف ایک روحانی اور فکری سطح پر موجود ہیں بلکہ ان کی نظموں میں ایک سماجی اور سیاسی جہت بھی موجود ہے۔ ان کے کردار مسلمانوں کے لیے ایک نیا فلسفہ، نئی زندگی اور نئی شناخت کے علمبردار ہیں۔ یہ کردار ان کی ذہنی، فلسفیانہ اور روحانی بصیرت کا عکاس ہیں، جو اپنے وقت کی سماجی، سیاسی اور مذہبی حالت سے بیزار ہو کر ایک نئی فکری دنیا کی تشکیل کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔ اقبال کے کردار ایک طرف فرد کی خودی اور دوسرے طرف مسلمانوں کی اجتماعی بیداری کے نمائندہ ہیں، جو ان کے تخلیقی کام کی گہرائی اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔