صوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختونخواہ) میں اردو ادبی نثر کا قیام پاکستان کے بعد ایک دلچسپ اور پیچیدہ سفر رہا ہے، جس میں اس صوبے کی لسانی، ثقافتی اور سماجی حقیقتوں کا اثر اردو نثر پر پڑا۔ اس علاقے میں مختلف لسانی گروہ، جیسے پشتو بولنے والے، ہندکو اور دیگر مقامی زبانیں بولنے والے افراد شامل ہیں، اور ان کی ثقافت اور تاریخ نے اردو نثر کے ارتقا کو متاثر کیا۔ قیام پاکستان کے بعد، سرحد میں اردو ادب کے ابتدائی دور میں، ادبی نثر کا زیادہ تر تعلق آزادی کے بعد کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی مسائل سے تھا۔تحقیقی جائزے میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس دور میں سرحدی اردو نثر نگاروں نے اپنے ادبی کاموں میں سیاسی، سماجی اور ثقافتی موضوعات پر خاص توجہ دی۔ اس صوبے کی فطری خوبصورتی، پشتون ثقافت اور مقامی مسائل نے اس خطے کے نثر نگاروں کو مخصوص موضوعات کے انتخاب کی ترغیب دی۔ ان نثر نگاروں میں شعور کا ایک نیا دریچہ کھلا، جس میں انہوں نے تقسیم ہند، پاکستان کے ابتدائی سالوں کی مشکلات، اور مقامی سماجی مسائل کو اردو نثر کے ذریعے پیش کیا۔