مستنصر حسین تارڑ کے کالموں میں سیاسی اور سماجی شعور کا تجزیاتی مطالعہ اردو صحافتی ادب کی ایک اہم جہت کو اجاگر کرتا ہے، جہاں انہوں نے اپنے کالموں کے ذریعے سماج میں موجود ناانصافیوں، سیاسی بے حسی اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر گہری نظر رکھی ہے۔ ان کی تحریریں نہ صرف معلومات فراہم کرتی ہیں بلکہ قارئین کو معاشرتی حقیقتوں اور سیاسی مسائل پر سوچنے پر مجبور بھی کرتی ہیں۔ تارڑ نے اپنے کالموں میں عوامی مسائل کو مختلف زاویوں سے اجاگر کیا ہے، جس میں انہوں نے سیاست اور سماج کے باہمی تعلق کو واضح کیا ہے، اور کس طرح سیاست عوام کے روزمرہ کے مسائل پر اثرانداز ہوتی ہے، اس پر غور کیا ہے۔ ان کی نثر میں سادگی کے ساتھ ساتھ ایک گہری فکری تنقید بھی شامل ہے، جو ان کے کالموں کو محض صحافت کی حدود سے باہر لے جا کر ایک ادبی اور سماجی ذمہ داری کا احساس دیتی ہے۔ تارڑ کے کالموں کا تجزیہ یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ نہ صرف ایک صحافی بلکہ سماجی مصلح ہیں، جو اپنے قارئین کو حقیقتوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی و سماجی تبدیلیوں کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔