شعیب خالق کے فکشن میں جدید معاشرے کے فرد کے داخلی اور خارجی مسائل کا تجزیہ ایک اہم ادبی موضوع ہے، جہاں انہوں نے اپنے افسانوں میں جدید دور کے انسان کی پیچیدہ زندگی اور اس کے جذباتی، ذہنی اور سماجی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ ان کے فکشن میں فرد کے داخلی مسائل، جیسے کہ نفسیاتی کشمکش، خود کی تلاش، اور اندرونی اضطراب، کو بڑی خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے۔ جدید معاشرے میں انسان کو اپنی شناخت اور مقصد کی تلاش میں ایک مسلسل جدوجہد کا سامنا ہے، اور شعیب خالق کے افسانوں میں یہ تمام داخلی مسائل واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ دوسری طرف، ان کے فکشن میں فرد کے خارجی مسائل بھی اہمیت رکھتے ہیں، جیسے کہ معاشرتی جبر، اقتصادی مشکلات، اور سماجی تعلقات کی پیچیدگیاں، جو فرد کی زندگی کو شدید طور پر متاثر کرتی ہیں۔ شعیب خالق نے ان دونوں پہلوؤں کو نہ صرف الگ الگ دکھایا ہے بلکہ ان کے درمیان تعلق اور توازن کو بھی بڑی سلیقے سے پیش کیا ہے۔ ان کے افسانوں میں جدید معاشرے کی انفرادیت، ترقی اور تبدیلیوں کے دوران انسان کی داخلی دنیا میں ہونے والی اکھاڑ پچھاڑ، سماجی دباؤ، اور انفرادی آزادی کی تلاش کو ایک فنکارانہ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ ان کے کردار جدید دور کی حقیقتوں کا شکار ہیں، اور یہ ان کی زندگیوں میں داخلی اور خارجی مسائل کی صورت میں مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتے ہیں، جس سے قاری کو ایک حقیقت پسندانہ اور تنقیدی نظر ملتی ہے جو موجودہ معاشرتی ترتیب کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔