سجاد باقر رضوی پاکستان کے ایک ممتاز ادیب، شاعر، اور نقاد تھے جنہوں نے اردو ادب کو نئے جہتوں سے آشنا کیا۔ انہوں نے اپنے ادبی سفر میں نہ صرف شاعری بلکہ نثر میں بھی اہم کام کیا اور اردو ادب کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ سجاد باقر رضوی نے اردو ادب کی تنقید اور تجزیے کے میدان میں کئی اہم تصانیف دیں، جن میں انہوں نے پاکستانی سماج کے پیچیدہ مسائل، ثقافتی تضادات، اور تاریخی جبر کو بڑی ایمانداری سے پیش کیا۔ ان کی نثر میں سادگی اور گہرائی کا حسین امتزاج پایا جاتا تھا، جو قارئین کے دلوں میں گہرے اثرات چھوڑتا تھا۔سجاد باقر رضوی کی ادبی خدمات میں ان کی تصنیفات، مضامین اور نقد و تنقید کے حوالے سے ان کا کام اہم ہے۔ ان کا تحقیقی کام “اردو ادب کی تاریخ” اور “پاکستانی ادب” جیسے موضوعات پر مرکوز رہا، جنہوں نے پاکستانی ادب کی جڑوں کو سمجھنے اور اس کی مخصوص خصوصیات کی نشاندہی کرنے میں مدد کی۔ ان کی شاعری میں کلاسیکی ادب کی روایات کے ساتھ جدید احساسات کا امتزاج تھا، اور وہ اردو ادب کے اس دور کے ایک اہم شاعر اور نقاد کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ سجاد باقر رضوی نے نہ صرف ادب کی تخلیقی سمتوں کو فروغ دیا بلکہ پاکستانی معاشرتی اور ثقافتی منظرنامے کو بھی اپنی تحریروں کا حصہ بنایا، جو آج بھی اردو ادب کے مطالعے میں ایک اہم حوالہ ہیں۔