ساہیوال کی شعری روایت میں گوہر ہوشیار پوری کی خدمات بہت اہم ہیں، اور ان کا شمار اس خطے کے اہم شعراء میں ہوتا ہے جنہوں نے اردو ادب کی ترقی میں اپنا نمایاں حصہ ڈالا۔ گوہر ہوشیار پوری نے اپنی شاعری میں عہد حاضر کے سماجی اور ثقافتی مسائل کو زیر بحث لایا، اور ان کی شاعری میں جمالیاتی احساسات، فلسفیانہ خیالات اور روحانیت کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کی غزلیں اور اشعار عوامی زندگی، محبت، جدوجہد، اور انسانیت کے موضوعات پر مشتمل ہیں، جن میں وہ انسان کے داخلی اضطراب اور خارجی مسائل کا گہرا تجزیہ پیش کرتے ہیں۔ گوہر ہوشیار پوری کی شاعری کی خاصیت ان کا سادہ مگر گہرا بیان ہے، جو عوامی سطح پر مقبول ہوا اور انہیں ایک منفرد شناخت فراہم کی۔ انہوں نے اپنے اشعار میں نہ صرف جمالیات کو اہمیت دی بلکہ اپنی تخلیقی مہارت سے جدید شعری تکنیکوں کو اپنایا، جس سے ساہیوال کی شعری روایت کو ایک نیا زاویہ ملا۔ ان کی شاعری نے ساہیوال کی ادبی محفلوں میں نیا جذبہ اور تخلیقی توانائی پیدا کی، اور وہ اردو ادب میں اپنے منفرد انداز کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔