شاہان اودھ کے عہد میں زندگی اور ادب کی فضا ایک خاص نوعیت کی تھی جو تہذیب و ثقافت کے امتزاج سے عبارت تھی۔ اودھ کے حکمرانوں، خصوصاً نوابوں نے ادب، فنون، اور ثقافت کو فروغ دیا اور اس دور میں اردو ادب نے بہت زیادہ ترقی کی۔ اس عہد میں اردو غزل، نظم اور نثر کے نئے امکانات پیدا ہوئے اور اہم ادیبوں اور شعرا نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔ اودھ کے شاہی دربار میں ادبی محافل، شعر و سخن کی محفلیں، اور ادبی مقابلے منعقد کیے جاتے تھے، جس میں مختلف شعرا اور ادیب حصہ لیتے تھے۔ اس دور کے ادب میں دربار کی شان و شوکت، سیاسی و سماجی حالات اور ذاتی تجربات کی جھلکیاں ملتی ہیں۔ اردو نثر کی ترقی میں اس دور کے اہم ادیبوں، جیسے کہ میرزا غالب، شبلی نعمانی اور سر سید احمد خان نے نمایاں کردار ادا کیا۔ اس دور کے ادب نے اسلامی، ہندی اور مغربی تہذیبوں کے اثرات کو یکجا کر کے ایک نئی ادبی فضا تخلیق کی، جو آج بھی اردو ادب کی ایک قیمتی وراثت سمجھی جاتی ہے۔