رفیق خاور ایک اہم اردو شاعر، نقاد اور ادیب تھے جنہوں نے اردو ادب میں اپنی منفرد شناخت قائم کی۔ وہ 1915 میں بھارتی پنجاب کے شہر گجرات میں پیدا ہوئے اور ادب کی دنیا میں اپنے گہرے افکار، نثر کی سادگی اور شاعری کی دلکشی کی وجہ سے معروف ہوئے۔ رفیق خاور کی شاعری میں جدیدیت اور رومانی کے عناصر کا حسین امتزاج پایا جاتا تھا، اور ان کے اشعار میں انسانیت، محبت اور فطرت کی خوبصورتی کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کا کلام بے حد سادہ اور دل کو چھو جانے والا تھا، جس میں داخلی کیفیات اور جذبات کی گہرائی کے ساتھ ساتھ سماجی و ثقافتی مسائل کا بھی تذکرہ تھا۔ رفیق خاور کی ادبی خدمات میں ان کی شاعری اور تنقید دونوں ہی اہم حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کے اشعار کی کچھ نمایاں خصوصیات میں سادگی، پُراثر بیانیہ، اور گہرے فکری مفاہیم شامل ہیں۔ انہوں نے اردو کے مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی، جن میں غزل، نظم اور انشائیہ شامل ہیں۔ ان کی شاعری میں جدیدیت کے ساتھ ساتھ کلاسیکی روایتوں کا بھی اثر دکھائی دیتا ہے، اور ان کے اشعار میں انسان کے وجودی مسائل اور سماجی حقیقتوں کا تنقیدی جائزہ بھی ملتا ہے۔