خلیق قریشی ایک ممتاز اردو ادیب، ناول نگار، اور افسانہ نگار تھے جنہوں نے اردو ادب کو اپنی تخلیقات سے بے شمار اہم کام فراہم کیے۔ ان کی حیات کا بیشتر حصہ ادب کی خدمت میں گزرا، اور ان کی تحریروں میں انسان کی داخلی دنیا، سماجی مسائل اور معاشرتی حقیقتوں کی عکاسی ملتی ہے۔ خلیق قریشی کی تحریریں زیادہ تر انسان کے ذاتی اور سماجی تجربات کے گرد گھومتی ہیں، اور ان کے افسانے انسانی نفسیات، جذباتی پیچیدگیوں اور سماجی دباؤ کے موضوعات پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان کی نثر میں سادگی اور دلکشی کے ساتھ ساتھ گہرائی اور حقیقت پسندی بھی نمایاں تھی۔ انہوں نے اپنے افسانوں اور ناولوں میں مختلف سماجی مسائل جیسے معاشرتی نابرابری، حب و محبت، اور انسان کے داخلی تضادات کو اجاگر کیا۔ خلیق قریشی کی ادبی خدمات میں ان کے ناول، افسانے اور تراجم شامل ہیں، جنہوں نے اردو ادب کو نیا رنگ دیا اور مختلف ادبی صنفوں کو نئی جہتوں سے آشنا کیا۔ ان کا کام اردو ادب کے ارتقا میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اور ان کی تخلیقات آج بھی اردو ادب کے اہم حصے کے طور پر جانی جاتی ہیں۔